(تحریر، محمد طارق)
پاکستان کی سیاسی پارٹیوں کے اندرونی تنظیمی ڈھانچے کو حقیقی جمہوریت روایات ، اقدار
پر منظم نہ کرنے کی وجہ سے ، پورا ملکی سیاسی منظر نامہ چند شخصیات کے رحم و کرم پر ۔
جس کا نتیجہ پاکستان کی اہم ترین وزارت ، وزرات خزانہ بیورکریٹس کے سپرد، یاد رکھے وزرات خزانہ وہ وزرات ہوتی ہے جس نے سیاسی پارٹیوں کے نظریات پر کام کرنا ہوتا ہے، وزرات خزانہ کی پوسٹ پر ہمشیہ پارٹی کا حقیقی ورکر لیا جاتا ہے ، کیونکہ معاشرے میں انتظامی ، معاشی وسائل کی تقسیم پر وزیر خزانہ نے کام کرنا ہوتا ہے ، وزیر خزانہ پارٹی کے سیاسی منشور ، نظریات کی شناخت ہوتا ہے۔
اگر اسٹبلیسمینٹ کے کہنے پر پیپلزپارٹی کے وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کو ہی وزیر خزانہ بنانا تھا تو پھر سب سے پہلے تحریک انصاف اپنے بنیادی منشور کو تبدیل کرتی ۔
نئے وزرات خزانہ کی تقرری نے ثابت کر دیا ہے پاکستان کی سیاسی پارٹیاں کے کوئی بنیادی سیاسی ، معاشی نظریات نہیں، بلکہ صرف اور صرف پاور پلے کا کھیل ، جس میں عوام صرف فٹ بال اور سیاسی پارٹیوں کے حکمران فٹ بال کو کک مارنے والے غیر تربیت یافتہ کھلاڑی ۔